Featured post

دس احکام

Friday, September 01, 2017

عیدِ قُربان؛ اہل اِسلام کی عیدِ کبریٰ یعنی عیدِقربان کی آمد آمد ہے۔لاتعداد جانور قُربان ہوچکے جبکہ لاتعدارقُربان ہونے کیلئے خریدے جاچُکے ہیں۔ عرصہء دراز سے مسلمان عیدِقربان کے موقع پر اپنے ہمسایہ اور بستِیوں میں رہائش پذیر مسیحیوں کو بھی قربانی کا گوشت بھیجتے ہیں جنکو بیشترمسیحِی بہت خوشی سے قبول کرتے اور اپنی فریجز میں ماہ بھر کیلئے محفُوظ کرلیتے ہیں۔ مسلمانوں کی اِس عید قرباں پر کی جانے والی قربانی کا گوشت کھانے کے حوالے سے پاکستانی مسیحِیوں میں دو نظریات پائے جاتے ہیں؛ 1۔ اکثریت یہ گوشت کھانے پر کوئی بائبلی/مذہبی پابندی نہیں سمجھتی۔ 2۔ جبکہ کُچھ ایسے بھی ہیں جو اپنے آپ کو پاک رکھنے کیلئے یہ گوشت نہیں کھاتے۔ کیا مسیحِیوں کو یہ گوشت کھانا چاہیے یا نہیں؟؟؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو ہر سال سُننے اورسُنانے کو مِلتا ہے جس کے پیشِ نظر چند عقلی دلائل پیشِ خِدمت ہیں؛ ا۔ اہل اسلام کا خُدا کے متعلق عقیدہ اور نظریات مسیحیت الہٰیات سے بالکل مختلف ہیں، مثلًا خُدا کا کوئی بیٹا نہیں ہوسکتا وغیرہ۔ 2۔ اُنکے مُطابق یسُوع المسیح اِبنِ خُدا نہیں ہیں بلکہ بس ایک نبی ہیں اور اُنکی آمدِثانی، روزِمحشراور آخرت کے حوالے سےبھی اہل اسلام کے عقائد کتاب مقدس بائبل سے بالکل بھی میل نہیں کھاتے۔ 3۔ اور یہ کہ عیدقرباں جس کی یاد میں منائی جاتی ہے، وہ حضرت اِضحؔاق نہیں بلکہ حضرت اِسمٰعیل ہیں اور جب اُنکو بتلایا جائے کہ کتابِ مقدس بائبل ایسا نہیں فرماتی تو ُانکا جواب کسی بھی مسیحِی سے ڈھکاچھپانہیں کہ یہ تو تحرِیف ُشدہ کِتاب ہے اور اہل یہود اور عیسائیوں نے اِسکی بہت سے باتوں میں ردوبدل کردیاہے۔ اب فیصلہ آپکے ہاتھ میں ہے کہ گوشت کھانا چاہیے یا نہیں، کیونکہ یہ گوشت جوآپ کھارہے ہیں، یہ حضرت اِسمٰعیل کی یاد میں کی گئی قربانی سے متعلق ہے ناکہ کتابِ مقدس بائبل کے واقعہ کےعین مطابق (پیدایش 22: 1-19)۔ بارک اللہ فیک! دِی رائیٹ ریورنڈ ارسلؔان اُلحق ستلُج ریفارمڈ چرچ آف پاکستان نیشنل مِشنزآفس بہاولپُور۔